علماء،ماہرین تعلیم اور طلبہ کے درمیان:
ڈاکٹر محمد العيسى جامعہ اسلامیہ ملائیشیا میں اعتدال اور بقائے باہمی اقدار پر لیکچر دیتے ہوئے،جس میں مشترکہ انسانی اقدار پر محمول اسلامی ماڈل کو پیش کیا،جس کی مثال آپ ﷺ کے اس فرمان میں موجودہے:”مجھے اخلاق حسنہ کی تکمیل کیلئے بھیجا گیا ہے“۔
وزیر اعظم ملائیشیا”علمائے جنوب مشرقی ایشیاء کانفرنس“ کے افتتاح کے موقع پر:
ہمیں فخر ہےکہ رابطہ عالم اسلامی نے کانفرنس کی میزبانی کے لئے ملائیشیا کا انتخاب کیا ہے۔یہ ہماری اس حیثیت کا اعتراف ہےکہ بطور ریاست ہم تہذیبی،مذہبی اورنسلی کثرتیت میں امن واستحکام کے حصول میں کامیاب رہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم جناب اسماعیل صبری نے ڈاکٹر محمد العیسی کا استقبال کیا۔دونوں رہنماؤں نے تعاون کے امکانات اور مشترکہ امور پر تبادلۂ خیال کیا۔وزیر اعظم نے رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے ملائیشیا کی حکومت کے تعاون سے”علمائے جنوب مشرقی ایشیاء کانفرنس“کے انعقاد پر شکریہ اداکیا۔
ملائیشیا کے وزیر مذہبی امور جناب ادریس بن احمد”علمائے جنوب مشرقی ایشیاء کانفرنس“کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے:
ہم اس کانفرنس کے لئے اسٹریٹجک پارٹنر اور میزبان کے طور پر ملائیشیا کے انتخاب پر رابطہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو پہلی بار یکجہتی اور اتحاد کے اظہار کے لئے منعقد کی جارہی ہے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم کی شرکت کے ساتھ:
جنوب مشرقی ایشیاء کے نامور علمائے کرام ومفتیان عظام کی کوالالمپور آمد۔ یہ حضرات رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام سیکرٹری جنرل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد العیسی کی دعوت پر ان کے لئے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے تشریف لائے ہیں۔
رابطہ کے زیر سایہ: آج بروز جمعرات ملائیشیا کے دار الحکومت کوالالمپور میں علمائے جنوب مشرقی ایشیاء کانفرنس کا آغاز۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم، شيخ ڈاکٹر محمد العیسی ،اسپیکر پارلیمان اور وزیر مذہبی امور کے ساتھ 17 ایشیائی ممالک کے نامور علمائے کرام ومفتیان عظام شریک ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کے ایک اعلی سطحی وفد کا سیکرٹری جنرل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد العیسی کی سربراہی میں ملائیشیا کے دار الحکومت کوالالمپور آمد۔جہاں متعدد حکومتی اور نامور شخصیات نے اس کا استقبال کیا۔