رابطہ عالم اسلامی کی کانفرنس سے عزت مآب ڈاکٹر ابوبکر عبد اللہ دکوری

عزت مآب ڈاکٹر ابوبکر عبد اللہ دکوری مشير مذہبی امور  صدر جمہوریہ بورکینافسو وحدت اسلامی"گروہ بندی اور مخالف کو دور کرنے کے خطرات"کانفرنس خطاب سے اقتباسات

ہماری امت کو در پیش سنگین مسئلہ، جو کہ اس کے ابناء میں تفرقہ ہے، اس کے حل کے لئے ہماری یہ کانفرنس رابطہ کی منعقد کردہ کانفرنسز میں اہم ترین کانفرنس ہے.

اخوتِ اسلامی کی نعمت کا، ہم حق ادا نہ کرسکے، اس لئے  ہم تفرقہ اور انتشار میں مبتلا ہوگئے.

عقل، فہم اور  علم کی عدمِ موافقت کی وجہ سے، اختلاف ایک انسانی جبلّی امر ہے، صحابہ کرام اور علماء ہر  زمانے میں باہم اختلاف رکھتے رہے.

میں علماء میں کسی عالم اور مذاہب میں سے کسی مذہب کو نہیں جانتا، جو اللہ تعالی کے فرمان(فإن تنازعتم في شيء فردوه إلى الله والرسول)میں وضع کردہ قانون کی مخالفت کرے.

جو بھی اپنے مذہب کی ترویج، یا اپنے مخالف کی تردید کرتاہے، تو یہی کہتاہے کہ: اللہ تعالی نے فرمایا ہے، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، اور کسی سے میں نے یہ نہیں سنا کہ: میرے والد نے کہا، یا میرے دادا نے کہا.

یکجہتی کی لوازمات میں سے ہے کہ، ہم بلا فائدہ مذاہب کے تنازعات اور بلا وجہ کی رسہ کشیوں سے خود کو نکالیں، جس میں ہم نے خود کو جکڑ رکہاہے، تاریخی واقعات اور زندگی کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے.

ہمارا  مسئلہ یہ ہے کہ، ہم مشترکہ ثوابت کو اہمیت دینے کے بجائے فروعی اختلافات میں پڑجاتے ہیں، چاہے وہ جتنا چھوٹا اور غیر اہم ہو، اور یہ نہ عقل مندی ہے اور نہ شریعت کا تقاضہ.

مملکت سعودی عرب، بلا شبہ اس امت سے متعلق اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی واقف ہے، اسی لئے وہ گروہ بندی سے بالا ہوکر، تمام اہلِ قبلہ کو ان کے مذاہب ومسالک کے اختلاف کے ساتھ گلے لگاتی ہے.

یہ کانفرنس امت کے تمام طبقات کے لئے جامع، اور سب کی اس میں نمائندگی ہے، اس لئے سب اس کے سفارشات کے پابند ہیں.

 
 
Thursday, 10 January 2019 - 11:12