رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے بچوں کے تحفظ کے منصوبے کے لئے نائیجیریا میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی معاونت

21 لاکھ سے زائد   داخلی پناہ گزین  شمال مشرق میں بستے ہیں

رابطہ عالم اسلامی اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے درمیان نائیجیریا میں بچوں کے تحفظ  كا معاہدہ

رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے ادارہ برائے مہاجرین کے  نائیجیریا میں بچوں کے تحفظ کے منصوبے کی حمایت  

-یہ معاہدہ رابطہ اور ادارہ برائے مہاجرین  کے درمیان پناہ گزینوں کے تحفظ کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے مشترکہ تعاون کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے

-یہ معاہدہ بڑی تعداد میں  تشدد، استحصال، اسمگلنگ یا  جنگی بھرتیوں  کے شکار بچوں کے  تحفظ میں معاون ہوگا

-معاہدہ بچوں کے ساتھ زیادتی ،استحصال اور تشدد کی روک تھام کے لئے حکام کی اہلیت میں اضافے کا  باعث ہوگا

-بچوں کے تحفظ کے لئے ثقافتی، مذہبی اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں سے ملاقات اور مکالمات کا انعقاد

-بچوں کی اسمگلنگ سے نمٹنے اور ان کے تحفظ کے لئے ذمہ داران کی تربیت
جنیوا:
رابطہ عالم اسلامی اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے درمیان  نائیجیریا میں بچوں کے تحفظ کے منصوبوں کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ادارہ نائیجیریا کے شمال مشرق میں اپنا پروگرام جاری رکھے ہوئے ہے جہاں2009 کے بحران کے آغاز کے بعد سے  21 لاکھ سے زائد داخلی پناہ گزین بستے ہیں جن میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ ادماوا،برنو اور یوبی میں پناہ گزینوں کی تعداد 19 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
یہ  اعداد وشمار اس حقیقت کو اجاگر کررہے ہیں کہ بحران مسلسل جاری ہے اور اپنے حقیقی والدین یا  سربراہان   کی نظر سے دور بچے  اس سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔یہ معاہدہ رابطہ اور ادارہ برائے مہاجرین  کے درمیان پناہ گزینوں  اور دیگر متعلقہ افراد کو تحفظ ومعاونت  فراہم کرنے میں   مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے مشترکہ تعاون کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے جو ادارے کے دائرۂ اختیار میں   موجود افراد  کے مسائل کے پائیدار حل کے لئے کوشاں ہے۔
یہ معاہدہ ان بچوں کے تحفظ میں معاون  ہوگا جو اپنے گھروں  سے اور بعض اوقات اپنے اہل خانہ سے فرار ہونے پر مجبورہوئےجن میں سے بعض  تشدد کا شکار ہوئے یا انہوں نے اس کا مشاہدہ کیا،اس کے ساتھ ملک کے غیر معروف حصے میں رہنے کی وجہ سے ان کے ساتھ بدسلوکی،غفلت،تشدد،استحصال،اسمگلنگ اور جبری بھرتی کے خطرات  لاحق رہتے ہیں ،خاص طور پر  امدادی میدان میں کام کرنے والے اداروں کےپاس بچوں کے  تحفظ کے لئے خصوصی خدمات  کافقدان ہےاور سب سے اہم یہ کہ ملک میں متعلقہ   ادارے اپنی محدود وسائل کی وجہ سے بچوں کے تحفظ میں  بروقت کاروائی سے عاجز ہیں ۔
یہ معاہدہ انسانی اسمگلنگ کے خطرے سے دوچار بچوں  یا دیگر متاثرین  خصوصاً  لڑکیوں کے  تحفظ کے لئے خدمات کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرے گا ،جس میں بچوں کے تحفظ کے لئے خدمات کو بہتر بنانے کے لئے متعلقہ سرکاری اداروں کی بھی معاونت  کی جائے گی۔یہ معاہدہ بچوں کے تحفظ اور ان کے  حقوق کے بارے میں  کمیونٹی ڈھانچہ  کو بھی تربیت دے گا ، اور کورونا وائرس کے پیش نظر بچوں کےتحفظ اور حقوق کے بارے میں اسکولوں میں مقابلوں کا انعقاد بھی کرے گا اور اضافی معاونت کے طورپر بچوں کے لئے  محفوظ اسکول کے تصور میں سہولت فراہم کی جائے گی، نیز تفریح اور کھیل کے سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ  خواتین اورلڑکیوں کے لئے تیارکردہ تین محفوظ اور مربوط مقامات پر بچوں کے لئے مناسب سرگرمیوں میں تعاون   بھی کیاجائے گا اور چھوٹے  لا وارث بچوں کو  اشیائے ضرورت  (کپڑے،بیڈ شیٹ،جوتے وغیرہ)بھی فراہم کی جائیں گیں۔
امید کی جارہی ہے کہ بچوں کے تحفظ سے متعلق ثقافتی، مذہبی اور سول سوسائٹی کے  رہنماؤں  کے ساتھ ملاقات اور بات چیت  کے ذریعے سے بچوں کے ساتھ بدسلوکی، استحصال اور تشدد کی روک تھام میں  مقامی انتظامیہ   کی اہلیت میں اضافہ ہوگا۔اور اس کے ساتھ بچوں کی اسمگلنگ کو روکنے  اور ان کے تحفظ کے لئے ذمہ داران  کو تربیت دی جائے گی اور بچوں کی اسمگلنگ یا گمشدگی کے خطرات کے بارے میں مقامی آبادی میں آگہی پیدا کرنے کے لئے ریڈیو ٹاک شو ز کا انعقاد بھی کیاجائے گا اور اسکول میں  اساتذہ کو بچوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کی تربیت دے جائے گی۔

رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے بچوں کے تحفظ کے منصوبے کے لئے نائیجیریا میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی معاونت
Wednesday, 11 August 2021 - 11:48