اہل مذاہب اور ثقافتوں کے پیروکاروں کے درمیان مکالمہ سے متعلق قرارداد کا خیر مقدم

بیان
مکہ مکرمہ:

رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے نفرت انگیز بیانئے کے سدّباب کے لئے    اہل مذاہب اور ثقافتوں  کے پیروکاروں کے درمیان مکالمہ سے متعلق قرارداد منظور کرنے کےاعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔
ڈاکٹر العیسی نے رابطہ کی جانب سے  قرارداد کے مسودے پر بین الاقوامی اتفاق رائے کوسراہا  ہے جس میں  مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر  کسی شخص کے خلاف پُر تشدد کاروائیوں کی مذمت کی گئی ہے،اسی طرح ان کی مذہبی  شعائر،مقدس کتب،ان کی رہائش گاہ،کاروبار،املاک،تعلیم   اور ثقافتی مراکز اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ  ان کے مذہبی مقامات اور مزارات پر بھی حملوں کی مذمت کی گئی ہے ،جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی  کے زمرے میں آتے ہیں۔
ڈاکٹر العیسی نے کہاکہ  قرارداد میں مذہبی شعائر اور  مقدس کتابوں کومخصوص کرنا ، ان جرائم کے خلاف  عالمی کاوشوں  کی  اہم کامیابی اور اعتدال پسندی کی فتح ہے، جن میں  مذہبی مقدسات سے متعلق جذبات کا احترام بھی شامل ہے، خاص طور پر  حالیہ دنوں میں جب  مسلمانوں اور ان کی مقدسات کے خلاف اعلانیہ  اور مسلسل نفرت انگیز رویوں میں خطرناک اور پریشان کن اضافہ ہوا ہے ، جہاں چند ممالک میں قرآن کریم کے نسخوں کی بے حرمتی کی گئی ہے، اور اس مجرمانہ اشتعال انگیزی کو سرکاری  تحفظ میں  سرانجام دیا گیا   جو صرف    تہذیبی  اور اخلاقی پسماندگی  کی عکاسی کرتاہےاور  اظہار رائے کی آزادی کے شعوری تصور کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔ اور  یہ واقعات  ایسے وقت میں ہورہے ہیں جب دنیا میں اقوام کے درمیان  دوستی کے بندھن کو مضبوط بنانے کی کاوشیں جاری ہیں ،خاص طور پر قومی معاشروں  کے درمیان مفاہمت، محبت اور ہم آہنگی کے فروغ کے لئے جدوجہد جاری ہے۔ ڈاکٹر  العیسی نے اس بات پر زوردیا کہ اظہار رائے کی آزادی کا جزوی نظریہ اسے اس کے انسانی مقاصد کے دوسرے  مضمرات  سے دور کردیتاہے،جو اخلاقی اور منطقی ترجیحات کے مطابق زیادہ  جامع اور اہم ہیں ۔
ڈاکٹر العیسی نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ  اس قرارداد  سے نفرت انگیزی اور مذہبی جذبات کو بھڑکانے پر قابو پانے میں مدد ملے گی، جو صرف انتہاپسندی  کے ایجنڈے کی تکمیل کرتے ہیں  اور اس میں سب سے خطرناک امر  :عمومی طور پر اقوام کے درمیان اور خاص طور پر متنوع قومی معاشروں میں تہذیبی  تصادم کے لئے مجرمانہ شرانگیزی  ہے۔

Wednesday, 26 July 2023 - 10:34